عشق جب منزل آخر سے گزرتا ہوگا

عشق جب منزل آخر سے گزرتا ہوگا

ایک بھی اشک نہ آنکھوں سے ٹپکتا ہوگا

ہم تو جب جانیں کہ جب وقت ہمارا بدلے

لوگ کہتے ہیں بدلتا ہے بدلتا ہوگا

ہوگا اے دوست یقیناً وہ مرے دل کی طرح

جو دیا رخ پہ ہواؤں کے بھی جلتا ہوگا

آج ٹھہرایا ہے خود جس نے مجھے قابل دار

کل وہی میری وفاؤں کو ترستا ہوگا

ساغر چشم میں میکش اسے بھرتے ہوں گے

رنگ جب آپ کے چہرے سے چھلکتا ہوگا

جو نظر اٹھتی ہے بن جاتی ہے اک موج خمار

دست ساقی میں کوئی جام چھلکتا ہوگا

حال اخگرؔ کے تڑپنے کا سنا جب تو کہا

اس کی فطرت ہی تڑپنا ہے تڑپتا ہوگا

(717) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Jab Manzil-e-aKHir Se Guzarta Hoga In Urdu By Famous Poet Haneef Akhgar. Ishq Jab Manzil-e-aKHir Se Guzarta Hoga is written by Haneef Akhgar. Enjoy reading Ishq Jab Manzil-e-aKHir Se Guzarta Hoga Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haneef Akhgar. Free Dowlonad Ishq Jab Manzil-e-aKHir Se Guzarta Hoga by Haneef Akhgar in PDF.