جو اس زمیں سے کبھی پھر نمو کروں گا میں

جو اس زمیں سے کبھی پھر نمو کروں گا میں

تو چہرہ چہرہ تری جستجو کروں گا میں

ہوں درد مند تمہارا مگر یہ مت سوچو

جو تم کہو گے وہی مو بہ مو کروں گا میں

مری وفا میں کچھ اپنی غرض بھی شامل ہے

سو اپنے زخم کو پہلے رفو کروں گا میں

جو مجھ کو دیکھے گا فوراً پکار اٹھے گا

کہ اختیار تمہیں ہو بہو کروں گا میں

اگر جہاں میں کوئی آئنا نہیں تیرا

تو پھر تجھی کو ترے رو بہ رو کروں گا میں

یہ زندگی تو سریع الزوال ہے نجمیؔ

دل اپنا اس کے لیے کیوں لہو کروں گا میں

(627) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jo Is Zamin Se Kabhi Phir Numu Karunga Main In Urdu By Famous Poet Haneef Najmi. Jo Is Zamin Se Kabhi Phir Numu Karunga Main is written by Haneef Najmi. Enjoy reading Jo Is Zamin Se Kabhi Phir Numu Karunga Main Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haneef Najmi. Free Dowlonad Jo Is Zamin Se Kabhi Phir Numu Karunga Main by Haneef Najmi in PDF.