سیر دنیا سے غرض تھی محو دنیا کر دیا

سیر دنیا سے غرض تھی محو دنیا کر دیا

میں نے کیا چاہا مرے اللہ نے کیا کر دیا

روکنے والا نہ تھا کوئی خدا کو اس لیے

جو کچھ آیا اس کے جی میں بے محابا کر دیا

ہاں اسی کم بخت دل نے کر دیا افشائے راز

ہاں اسی کم بخت دل نے مجھ کو رسوا کر دیا

عشق جا ان تیری باتوں میں نہیں آنے کے ہم

اچھے اچھوں کو جہاں میں تو نے رسوا کر دیا

زندگی بیٹھی تھی اپنے حسن پر بھولی ہوئی

موت نے آتے ہی سارا رنگ پھیکا کر دیا

حسن نے پہلے تو سب مجھ پر حقیقت کھول دی

اور پھر خاموش رہنے کا اشارا کر دیا

حسن کو پہنا چکے جب خود نمائی کا لباس

عشق نے سر پیٹ کر پوچھا کہ یہ کیا کر دیا

(1004) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sair-e-duniya Se Gharaz Thi Mahw-e-duniya Kar Diya In Urdu By Famous Poet Hari Chand Akhtar. Sair-e-duniya Se Gharaz Thi Mahw-e-duniya Kar Diya is written by Hari Chand Akhtar. Enjoy reading Sair-e-duniya Se Gharaz Thi Mahw-e-duniya Kar Diya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hari Chand Akhtar. Free Dowlonad Sair-e-duniya Se Gharaz Thi Mahw-e-duniya Kar Diya by Hari Chand Akhtar in PDF.