ارادہ تھا کہ اب کے رنگ دنیا دیکھنا ہے

ارادہ تھا کہ اب کے رنگ دنیا دیکھنا ہے

خبر کیا تھی کہ اپنا ہی تماشا دیکھنا ہے

ڈسے گا بے بسی کا ناگ جانے اور کب تک

نہ جانے اور کتنے دن یہ نقشہ دیکھنا ہے

دعا کا شامیانہ بھی نہیں ہے اب تو سر پر

سو خود کو حدت غم میں جھلستا دیکھنا ہے

نہیں اب سوچنا کیا ہو چکا کیا ہوگا آگے

بس اب تو ہاتھ کی ریکھا کا لکھا دیکھنا ہے

بہت دیکھا ہے خود کو رنج پر تقسیم ہوتے

اور اب تقسیم در تقسیم ہوتا دیکھنا ہے

میں پھر اک خط ترے آنگن گرانا چاہتا ہوں

مجھے پھر سے ترا رنگ بریدہ دیکھنا ہے

تو سرتاپا زبانی یاد ہو جائے گی مجھ کو

کہ اب میں نے تجھے اتنا زیادہ دیکھنا ہے

حسنؔ میں ایک لمبی سانس لینا چاہتا ہوں

میں جیسا تھا کسی دن خود کو ویسا دیکھنا ہے

(998) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Irada Tha Ki Ab Ke Rang-e-duniya Dekhna Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Abbas Raza. Irada Tha Ki Ab Ke Rang-e-duniya Dekhna Hai is written by Hasan Abbas Raza. Enjoy reading Irada Tha Ki Ab Ke Rang-e-duniya Dekhna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abbas Raza. Free Dowlonad Irada Tha Ki Ab Ke Rang-e-duniya Dekhna Hai by Hasan Abbas Raza in PDF.