زمیں سرکتی ہے پھر سائبان ٹوٹتا ہے

زمیں سرکتی ہے پھر سائبان ٹوٹتا ہے

اور اس کے بعد سدا آسمان ٹوٹتا ہے

میں اپنے آپ میں تقسیم ہونے لگتا ہوں

جو ایک پل کو کبھی تیرا دھیان ٹوٹتا ہے

کوئی پرندہ سا پر کھولتا ہے اڑنے کو

پھر اک چھناکے سے یہ خاکدان ٹوٹتا ہے

جسے بھی اپنی صفائی میں پیش کرتا ہوں

وہی گواہ وہی مہربان ٹوٹتا ہے

نہ ہم میں حوصلۂ خود کشی کہ مر جائیں

نہ ہم سے قفل در پاسبان ٹوٹتا ہے

زکات عشق اگر بانٹنے پہ آ جاؤں

تو اک ہجوم طلب مجھ پہ آن ٹوٹتا ہے

جو آندھیاں سر‌ صحرائے‌ ہجر اٹھتی ہیں

ان آندھیوں میں رضاؔ نخل جان ٹوٹتا ہے

(1039) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Zamin Sarakti Hai Phir Saeban TuTta Hai In Urdu By Famous Poet Hasan Abbas Raza. Zamin Sarakti Hai Phir Saeban TuTta Hai is written by Hasan Abbas Raza. Enjoy reading Zamin Sarakti Hai Phir Saeban TuTta Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Abbas Raza. Free Dowlonad Zamin Sarakti Hai Phir Saeban TuTta Hai by Hasan Abbas Raza in PDF.