آئینہ تمہارے نقش پا کا

آئینہ تمہارے نقش پا کا

خورشید کو دے سبق جلا کا

او وصل میں منہ چھپانے والے

یہ بھی کوئی وقت ہے حیا کا

جب آنکھ کھلی تو بے خودوں سے

پردہ تھا جمال خود نما کا

دل اور وہ بت زہے مقدر

ظلم اور یہ دل غضب خدا کا

جا بیٹھے ہیں مجھ سے دور اٹھ کر

کیا پاس کیا ہے التجا کا

بولے وہ حسنؔ کا خون مل کر

کیا شوخ ہے رنگ اس حنا کا

(668) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaina Tumhaare Naqsh-e-pa Ka In Urdu By Famous Poet Hasan Barelvi. Aaina Tumhaare Naqsh-e-pa Ka is written by Hasan Barelvi. Enjoy reading Aaina Tumhaare Naqsh-e-pa Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Barelvi. Free Dowlonad Aaina Tumhaare Naqsh-e-pa Ka by Hasan Barelvi in PDF.