آئنے سے نہ ڈرو اپنا سراپا دیکھو

آئنے سے نہ ڈرو اپنا سراپا دیکھو

وقت بھی ایک مصور ہے تماشا دیکھو

کر لو باور کوئی لایا ہے عجائب گھر سے

جب کسی جسم پہ ہنستا ہوا چہرا دیکھو

چاہیئے پانی تو لفظوں کو نچوڑو ورنہ

خشک ہو جائے گا افکار کا پودا دیکھو

شہر کی بھیڑ میں شامل ہے اکیلا پن بھی

آج ہر ذہن ہے تنہائی کا مارا دیکھو

وہ جو اک حسرت بے نام کا سودائی ہے

اس کو پتھر نے بڑی دور سے تاکا دیکھو

حد سے بڑھنے کی سزا دیتی ہے فطرت سب کو

شام کو کتنا بڑھا کرتا ہے سایا دیکھو

اب تو سر پھوڑ کے مرنا بھی ہے مشکل نجمیؔ

ہائے اس دور میں پتھر بھی ہے مہنگا دیکھو

(754) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aaine Se Na Daro Apna Sarapa Dekho In Urdu By Famous Poet Hasan Najmi Sikandarpuri. Aaine Se Na Daro Apna Sarapa Dekho is written by Hasan Najmi Sikandarpuri. Enjoy reading Aaine Se Na Daro Apna Sarapa Dekho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Najmi Sikandarpuri. Free Dowlonad Aaine Se Na Daro Apna Sarapa Dekho by Hasan Najmi Sikandarpuri in PDF.