عشق کو پاس وفا آج بھی کرتے دیکھا

عشق کو پاس وفا آج بھی کرتے دیکھا

ایک پتھر کے لیے جی سے گزرتے دیکھا

پست غاروں کے اندھیروں میں جو لے جاتی ہیں

وہ اڑانیں بھی تو انسان کو بھرتے دیکھا

جبھی لائی ہے صبا موسم گل کی آہٹ

برگ افسردہ ہوئے شاخوں کو ڈرتے دیکھا

تری دہلیز پہ گردش کا گزر کیا معنی

تجھ کو جب دیکھا ہے کچھ بنتے سنورتے دیکھا

بے صدا ہی سہی پر سنگ صفت ہیں لمحے

ان کی آغوش میں ہر شے کو بکھرتے دیکھا

جو بھی بیتی سر فرہاد پہ بیتی نجمیؔ

کسی پرویزؔ کو تیشے سے نہ مرتے دیکھا

(687) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ishq Ko Pas-e-wafa Aaj Bhi Karte Dekha In Urdu By Famous Poet Hasan Najmi Sikandarpuri. Ishq Ko Pas-e-wafa Aaj Bhi Karte Dekha is written by Hasan Najmi Sikandarpuri. Enjoy reading Ishq Ko Pas-e-wafa Aaj Bhi Karte Dekha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Najmi Sikandarpuri. Free Dowlonad Ishq Ko Pas-e-wafa Aaj Bhi Karte Dekha by Hasan Najmi Sikandarpuri in PDF.