کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے

کچھ اصولوں کا نشہ تھا کچھ مقدس خواب تھے

ہر زمانے میں شہادت کے یہی اسباب تھے

کوہ سے نیچے اتر کر کنکری چنتے ہیں اب

عشق میں جو آب جو تھے جنگ میں سیلاب تھے

ساز و ساماں تھے ظفر کے پر وہ شب میں لٹ گئے

خاک و خوں کے درمیاں کچھ خواب کچھ کم خواب تھے

کیا دم رخصت نظر آتے خطوط دلبری

نقش تھے اس چاند کے لیکن بہ شکل آب تھے

میں عدو کی جستجو میں تھا کہ اک پتھر لگا

مڑ کے دیکھا تو سناں تانے ہوئے احباب تھے

تھے بہت نایاب وہ نور قلم زور بیاں

شعلہ اٹھا جب جنوں کا پھر وہی نایاب تھے

کیا فراق و فیض سے لینا تھا مجھ کو اے نعیمؔ

میرے آگے فکر و فن کے کچھ نئے آداب تھے

(1519) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kuchh Usulon Ka Nasha Tha Kuchh Muqaddas KHwab The In Urdu By Famous Poet Hasan Nayeem. Kuchh Usulon Ka Nasha Tha Kuchh Muqaddas KHwab The is written by Hasan Nayeem. Enjoy reading Kuchh Usulon Ka Nasha Tha Kuchh Muqaddas KHwab The Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Nayeem. Free Dowlonad Kuchh Usulon Ka Nasha Tha Kuchh Muqaddas KHwab The by Hasan Nayeem in PDF.