لطف آغاز ملا لذت انجام کے بعد

لطف آغاز ملا لذت انجام کے بعد

حوصلہ دل کا بڑھا کوشش ناکام کے بعد

اب خدا جانے تجھے بھی ہے تعلق کہ نہیں

لوگ لیتے ہیں مرا نام ترے نام کے بعد

مے کدہ تھا تو وہیں روز چلا جاتا تھا

اب کہاں کوئی ٹھکانا ہے مرا شام کے بعد

کوئی آیا ہی نہیں کوئے وفا تک ورنہ

کچھ بھی مشکل نہیں یہ راہ دو اک گام کے بعد

ایک دو گھونٹ بہت تلخ ہے مے کی لیکن

لطف آئے گا تجھے شیخ دو اک جام کے بعد

وقت کٹتا رہا کٹتی رہیں راہیں لیکن

ہم نے مڑ مڑ کے تمہیں دیکھا ہر اک گام کے بعد

کچھ تو ساقی سے گلہ ہوگا حسنؔ کو ورنہ

کون مے خانے سے اٹھتا ہے دو اک جام کے بعد

(937) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Lutf-e-aghaz Mila Lazzat-e-anjam Ke Baad In Urdu By Famous Poet Hasan Nayeem. Lutf-e-aghaz Mila Lazzat-e-anjam Ke Baad is written by Hasan Nayeem. Enjoy reading Lutf-e-aghaz Mila Lazzat-e-anjam Ke Baad Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Nayeem. Free Dowlonad Lutf-e-aghaz Mila Lazzat-e-anjam Ke Baad by Hasan Nayeem in PDF.