میں غزل کا حرف امکاں مثنوی کا خواب ہوں

میں غزل کا حرف امکاں مثنوی کا خواب ہوں

اپنی سب روداد لکھنے کے لئے بیتاب ہوں

میں ببولوں کی طرح پھولا پھلا ہوں دشت میں

ابر آئے یا نہ آئے میں سدا شاداب ہوں

موج صہبا ہوں اگر ہے ظرف یاراں آئنہ

کچھ غبار آئے نظر تو سر بسر گرداب ہوں

میں ہوں اک ویراں ستارہ گر ہے کوئی نا شناس

کوئی ہے روشن نظر تو چشمۂ مہتاب ہوں

کیا سمجھ کر مجھ سے الجھے ہیں حسنؔ لیل و نہار

آپ اپنا روز و شب ہوں آپ عالم تاب ہوں

(734) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Ghazal Ka Harf-e-imkan Masnawi Ka KHwab Hun In Urdu By Famous Poet Hasan Nayeem. Main Ghazal Ka Harf-e-imkan Masnawi Ka KHwab Hun is written by Hasan Nayeem. Enjoy reading Main Ghazal Ka Harf-e-imkan Masnawi Ka KHwab Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Nayeem. Free Dowlonad Main Ghazal Ka Harf-e-imkan Masnawi Ka KHwab Hun by Hasan Nayeem in PDF.