انیس جاں ہیں ابھی تک نشانیاں اس کی

انیس جاں ہیں ابھی تک نشانیاں اس کی

بھلائے بھول نہ پائے کہانیاں اس کی

ہر ایک لہجے میں شامل ہے ذائقہ اس کا

صدا صدا میں ہیں گوہر فشانیاں اس کی

کسی کو مار گیا اس کا تند و تیز مزاج

ہمیں تو مار گئیں قدر دانیاں اس کی

ذرا سی بات پہ اس کا سمٹ سمٹ جانا

وہ بات بات پہ نظراں جھکانیاں اس کی

کیے ہیں جب بھی تقاضے نئے نئے اس سے

سنی ہیں پھر وہی باتاں پرانیاں اس کی

کسی کی بات پہ اس کا مہک مہک اٹھنا

وہ میرے ذکر پہ کچھ بدگمانیاں اس کی

نظر میں حسن کسی کا حسنؔ سماتا نہیں

کہ ہم نے دیکھی ہیں اٹھتی جوانیاں اس کی

(865) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Anis-e-jaan Hain Abhi Tak Nishaniyan Uski In Urdu By Famous Poet Hasan Rizvi. Anis-e-jaan Hain Abhi Tak Nishaniyan Uski is written by Hasan Rizvi. Enjoy reading Anis-e-jaan Hain Abhi Tak Nishaniyan Uski Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hasan Rizvi. Free Dowlonad Anis-e-jaan Hain Abhi Tak Nishaniyan Uski by Hasan Rizvi in PDF.