امیر شہر سے مل کر سزائیں ملتی ہیں

امیر شہر سے مل کر سزائیں ملتی ہیں

اس ہسپتال میں نقلی دوائیں ملتی ہیں

ہم ایک پارٹی مل کر چلو بناتے ہیں

کہ تیری میری بہت سی خطائیں ملتی ہیں

پرانی دلی میں دل کا لگانا ٹھیک نہیں

نہ دھوپ اور نہ تازہ ہوائیں ملتی ہیں

اب ان کا نام و نسب دوسرے بتاتے ہیں

عروج ملتے ہی کیا کیا ادائیں ملتی ہیں

کسی غریب کی امداد کر کے دیکھ کبھی

ذرا سے کام کی کتنی دعائیں ملتی ہیں

(1257) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Amir-e-shahr Se Mil Kar Sazaen Milti Hain In Urdu By Famous Poet Haseeb Soz. Amir-e-shahr Se Mil Kar Sazaen Milti Hain is written by Haseeb Soz. Enjoy reading Amir-e-shahr Se Mil Kar Sazaen Milti Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Haseeb Soz. Free Dowlonad Amir-e-shahr Se Mil Kar Sazaen Milti Hain by Haseeb Soz in PDF.