بدن سے روح ہم آغوش ہونے والی تھی

بدن سے روح ہم آغوش ہونے والی تھی

پھر اس کے بعد سبک دوش ہونے والی تھی

نصیب پڑھ کے مرا علم غیب کی دیوی

یقین جانئے بے ہوش ہونے والی تھی

نہ صرف تیغ کہ پی کر مرے لہو کی شراب

زمین دشت بھی مدہوش ہونے والی تھی

نگار خانۂ دل میں یہ دھڑکنوں کی گھڑی

ترے نہ آنے سے خاموش ہونے والی تھی

میں ایک لڑکا وفاداریوں کا پرچم دار

وہ ایک لڑکی جفا کوش ہونے والی تھی

مری جوانی تلاش معاش میں ہاشمؔ

وطن سے دور فراموش ہونے والی تھی

(1036) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Badan Se Ruh Ham-aghosh Hone Wali Thi In Urdu By Famous Poet Hashim Raza Jalalpuri. Badan Se Ruh Ham-aghosh Hone Wali Thi is written by Hashim Raza Jalalpuri. Enjoy reading Badan Se Ruh Ham-aghosh Hone Wali Thi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hashim Raza Jalalpuri. Free Dowlonad Badan Se Ruh Ham-aghosh Hone Wali Thi by Hashim Raza Jalalpuri in PDF.