بتوں کا سامنا ہے اور میں ہوں

بتوں کا سامنا ہے اور میں ہوں

خدا کا آسرا ہے اور میں ہوں

یہاں آ کر کریں کیا یاس و امید

دل بے مدعا ہے اور میں ہوں

ملا جو خاک میں قدموں سے چھٹ کے

وہ تیرا نقش پا ہے اور میں ہوں

خدا جانے بتو ہوتا ہے کیا حال

یہی گر دل مرا ہے اور میں ہوں

ذرا آنے تو دے روز قیامت

صنم تو ہے خدا ہے اور میں ہوں

ستم ہے ظلم ہے ان کی طرف سے

محبت ہے وفا ہے اور میں ہوں

پسند اے مہرؔ ہے یہ قول استاد

صنم کوچہ ترا ہے اور میں ہوں

(699) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Buton Ka Samna Hai Aur Main Hun In Urdu By Famous Poet Hatim Ali Mehr. Buton Ka Samna Hai Aur Main Hun is written by Hatim Ali Mehr. Enjoy reading Buton Ka Samna Hai Aur Main Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hatim Ali Mehr. Free Dowlonad Buton Ka Samna Hai Aur Main Hun by Hatim Ali Mehr in PDF.