کب قابل تقلید ہے کردار ہمارا

کب قابل تقلید ہے کردار ہمارا

ہر لمحہ گزرتا ہے خطا‌ وار ہمارا

مرنا بھی جو چاہیں تو وہ مرنے نہیں دے گا

جینا بھی کیے رہتا ہے دشوار ہمارا

اچھا ہے ادھر کچھ نظر آتا نہیں ہم کو

جو کچھ بھی ہے وہ سب پس دیوار ہمارا

اک روز تو یہ فاصلہ طے کر کے رہیں گے

ہے کب سے کوئی منتظر اس پار ہمارا

ہم کو یہ خوشی ہے کہ ادھر آئے تو پتھر

ہے شہر میں کوئی تو طلب گار ہمارا

کوئی تو یہ تنہائی کا احساس مٹائے

کوئی تو نظر آئے طرفدار ہمارا

ہم نے تو حیاتؔ آس لگائی ہے خدا سے

ہے اس کے سوا کون مددگار ہمارا

(943) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Kab Qabil-e-taqlid Hai Kirdar Hamara In Urdu By Famous Poet Hayat Lakhnavi. Kab Qabil-e-taqlid Hai Kirdar Hamara is written by Hayat Lakhnavi. Enjoy reading Kab Qabil-e-taqlid Hai Kirdar Hamara Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hayat Lakhnavi. Free Dowlonad Kab Qabil-e-taqlid Hai Kirdar Hamara by Hayat Lakhnavi in PDF.