کوئے جاناں میں ادا دیکھیے دیوانوں کی

کوئے جاناں میں ادا دیکھیے دیوانوں کی

دھجیاں بانٹتے پھرتے ہیں گریبانوں کی

خاک اڑتی ہے فضا میں یوں ہی پروانوں کی

کون لیتا ہے خبر سوختہ سامانوں کی

حسن کیا شے ہے فقط ذوق نظر کی تسکین

عشق کیا چیز ہے تخلیق ہے ارمانوں کی

آپ رخ سیل حوادث کا بدل دیتا ہے

آسماں دیکھ کے گردش مرے پیمانوں کی

عکس گلشن پہ بہاروں کا پڑا تھا لیکن

کھنچ گئی پھول پہ تصویر بیابانوں کی

آج ساحل پہ پہنچ کر ہی رہے گی کشتی

آج ٹکر ہے مرے عزم سے طوفانوں کی

حشر کے دن وہ خطا واروں پہ رحمت ہوگی

آنکھ کھل جائے گی جنت کے نگہبانوں کی

ابن آدم نے فلکؔ ہوش سنبھالا جس دم

سب سے پہلے رکھی بنیاد صنم خانوں کی

(775) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ku-e-jaanan Mein Ada Dekhiye Diwanon Ki In Urdu By Famous Poet Heera Lal Falak Dehlvi. Ku-e-jaanan Mein Ada Dekhiye Diwanon Ki is written by Heera Lal Falak Dehlvi. Enjoy reading Ku-e-jaanan Mein Ada Dekhiye Diwanon Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Heera Lal Falak Dehlvi. Free Dowlonad Ku-e-jaanan Mein Ada Dekhiye Diwanon Ki by Heera Lal Falak Dehlvi in PDF.