کوئے جاناں میں نہیں کوئی گزر کی صورت

کوئے جاناں میں نہیں کوئی گزر کی صورت

دل اڑا پھرتا ہے ٹوٹے ہوئے پر کی صورت

ہم تو منزل کے طلب گار تھے لیکن منزل

آگے بڑھتی ہی گئی راہ گزر کی صورت

وہ رہیں سامنے میرے تو تسلی ورنہ

دل بھی کمبخت بھٹکتا ہے نظر کی صورت

روح افسردہ پریشان خیالات میں گم

ایسی پہلے کبھی دیکھی تھی بشر کی صورت

میری قسمت میں محبت نے یہی لکھا ہے

درد بھی دل میں رہے زخم جگر کی صورت

بیٹھ جائیں کسی گوشے میں سمٹ کر اے دوست

کون گردش میں رہے شمس و قمر کی صورت

وہ گئے گھر سے تو پھر ہم نے بھی گھر کو چھوڑا

ہم سے دیکھی گئی دیوار نہ در کی صورت

چند آنسو ہی مرے دل پہ فلکؔ گر جائیں

آتش غم سے سلگتا ہے شرر کی صورت

(970) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ku-e-jaanan Mein Nahin Koi Guzar Ki Surat In Urdu By Famous Poet Heera Lal Falak Dehlvi. Ku-e-jaanan Mein Nahin Koi Guzar Ki Surat is written by Heera Lal Falak Dehlvi. Enjoy reading Ku-e-jaanan Mein Nahin Koi Guzar Ki Surat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Heera Lal Falak Dehlvi. Free Dowlonad Ku-e-jaanan Mein Nahin Koi Guzar Ki Surat by Heera Lal Falak Dehlvi in PDF.