ممکن ہی نہیں کہ کنارا بھی کرے گا

ممکن ہی نہیں کہ کنارا بھی کرے گا

عاشق ہے تو پھر عشق دوبارہ بھی کرے گا

پردیس میں آیا ہوں تو کچھ میں بھی کروں گا

کچھ کام مرے تخت کا تارا بھی کرے گا

انداز یہی ہے یہی اطوار ہیں اس کے

بیٹھے گا بہت دور اشارہ بھی کرے گا

روئے گا کبھی خوب کبھی ہنسے گا

کیا اور ترے تیر کا مارا بھی کرے گا

جب وقت پڑا تھا تو جو کچھ ہم نے کیا تھا

سمجھے تھے وہی یار ہمارا بھی کرے گا

شعروں میں ہلالؔ آپ کو کہنا ہے فقط سچ

سچ بات مگر کوئی گوارا بھی کرے گا

(936) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mumkin Hi Nahin Ki Kinara Bhi Karega In Urdu By Famous Poet Hilal Fareed. Mumkin Hi Nahin Ki Kinara Bhi Karega is written by Hilal Fareed. Enjoy reading Mumkin Hi Nahin Ki Kinara Bhi Karega Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hilal Fareed. Free Dowlonad Mumkin Hi Nahin Ki Kinara Bhi Karega by Hilal Fareed in PDF.