راستہ دیر تک سوچتا رہ گیا

راستہ دیر تک سوچتا رہ گیا

جانے والے کا کیوں نقش پا رہ گیا

آج پھر دب گئیں درد کی سسکیاں

آج پھر گونجتا قہقہہ رہ گیا

اب ہوا سے شجر کر رہا ہے گلہ

ایک گل شاخ پر کیوں بچا رہ گیا

جھوٹ کہنے لگا سچ سے بچنے لگا

حوصلے مٹ گئے تجربہ رہ گیا

ہنستے گاتے ہوئے لفظ سب مٹ گئے

آنسوؤں سے لکھا حاشیہ رہ گیا

وقت کی دھار میں بہہ گیا سب مگر

نام دیوار پر اک لکھا رہ گیا

اس کے دم سے کہے شعر میں نے ہلالؔ

پھول اس دھوپ میں جو کھلا رہ گیا

(887) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Rasta Der Tak Sochta Rah Gaya In Urdu By Famous Poet Hilal Fareed. Rasta Der Tak Sochta Rah Gaya is written by Hilal Fareed. Enjoy reading Rasta Der Tak Sochta Rah Gaya Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Hilal Fareed. Free Dowlonad Rasta Der Tak Sochta Rah Gaya by Hilal Fareed in PDF.