دروازہ کھلا رکھنا

دل درد کی شدت سے خوں گشتہ و سی پارہ

اس شہر میں پھرتا ہے اک وحشی و آوارہ

شاعر ہے کہ عاشق ہے، جوگی ہے کہ بنجارہ

دروازہ کھلا رکھنا

سینے سے گھٹا اٹھے آنکھوں سے جھڑی برسے

پھاگن کا نہیں بادل، جو چار گھڑی برسے

برکھا ہے یہ بھادوں کی، برسے تو بڑی برسے

دروازہ کھلا رکھنا

آنکھوں میں تو اک عالم آنکھوں میں تو دنیا ہے

ہونٹوں پہ مگر مہریں منہ سے نہیں کہتا ہے

کس چیز کو کھو بیٹھا کیا ڈھونڈنے نکلا ہے

دروازہ کھلا رکھنا

ہاں تھام محبت کی گر تھام سکے ڈوری

ساجن ہے ترا ساجن اب تجھ سے تو کیا چوری

یہ جس کی منادی ہے بستی میں تری گوری

دروازہ کھلا رکھنا

شکوؤں کو اٹھا رکھنا، آنکھوں کو بچھا رکھنا

اک شمع دریچے کی چوکھٹ پہ جلا رکھنا

مایوس نہ پھر جائے، ہاں پاس وفا رکھنا

دروازہ کھلا رکھنا

دروازہ کھلا رکھنا

(1995) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Darwaza Khula Rakhna In Urdu By Famous Poet Ibn E Insha. Darwaza Khula Rakhna is written by Ibn E Insha. Enjoy reading Darwaza Khula Rakhna Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibn E Insha. Free Dowlonad Darwaza Khula Rakhna by Ibn E Insha in PDF.