مشعل بکف کبھی تو کبھی دل بدست تھا

مشعل بکف کبھی تو کبھی دل بدست تھا

میں سیل تیرگی میں تجلی پرست تھا

ہر اک کمند عرصۂ آفاق ہی پہ تھی

لیکن بلند جتنا ہوا اتنا پست تھا

تھی حوصلے کی بات زمانے میں زندگی

قدموں کا فاصلہ بھی یہاں ایک جست تھا

بکھرے ہوئے تھے لوگ خود اپنے وجود میں

انساں کی زندگی کا عجب بندوبست تھا

مرنے کے بعد عظمت و شہرت سے فائدہ

لیکن جہاں تمام ہی مردہ پرست تھا

سرمایۂ حیات تھے کچھ نقد داغ دل

سچ بات تو ہے یہ کہ بہت تنگ دست تھا

عرض نیاز شوق سے تھا بے نیاز دل

ملک ہوس میں اشکؔ اکیلا ہی مست تھا

(908) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mishal-ba-kaf Kabhi To Kabhi Dil-ba-dast Tha In Urdu By Famous Poet Ibrahim Ashk. Mishal-ba-kaf Kabhi To Kabhi Dil-ba-dast Tha is written by Ibrahim Ashk. Enjoy reading Mishal-ba-kaf Kabhi To Kabhi Dil-ba-dast Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibrahim Ashk. Free Dowlonad Mishal-ba-kaf Kabhi To Kabhi Dil-ba-dast Tha by Ibrahim Ashk in PDF.