مجھے نہ دیکھو مرے جسم کا دھواں دیکھو

مجھے نہ دیکھو مرے جسم کا دھواں دیکھو

جلا ہے کیسے یہ آباد سا مکاں دیکھو

نہ چاٹ جائے کڑی دھوپ سرخیاں لب کی

شجر کی چھاؤں کسی گھر کا سائباں دیکھو

محبتوں کی تسلی بہت ضروری ہے

ستم کے شہر میں اک یار مہرباں دیکھو

کوئی بھروسہ نہیں ابر کے برسنے کا

بڑھے گی پیاس کی شدت نہ آسماں دیکھو

تمہارا وقت نہیں سچ کے بولنے والو

نہ چپ رہوگے تو کٹ جائے گی زباں دیکھو

کوئی حسین ابھی راستے سے گزرا ہے

لگاؤ آنکھ سے قدموں کے جو نشاں دیکھو

ہنر تو روز ہی بکتا ہے چند سکوں میں

خرید لے نہ زمانہ تمہیں اماں دیکھو

نہیں ہے تم میں سلیقہ جو گھر بنانے کا

تو اشکؔ جاؤ پرندوں کے آشیاں دیکھو

(1075) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mujhe Na Dekho Mere Jism Ka Dhuan Dekho In Urdu By Famous Poet Ibrahim Ashk. Mujhe Na Dekho Mere Jism Ka Dhuan Dekho is written by Ibrahim Ashk. Enjoy reading Mujhe Na Dekho Mere Jism Ka Dhuan Dekho Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ibrahim Ashk. Free Dowlonad Mujhe Na Dekho Mere Jism Ka Dhuan Dekho by Ibrahim Ashk in PDF.