خیمگیٔ شب ہے تشنگی دن ہے

خیمگیٔ شب ہے تشنگی دن ہے

وہی دریا ہے اور وہی دن ہے

اس قدر مت اداس ہو جیسے

یہ محبت کا آخری دن ہے

اک دیا دل کی روشنی کا سفیر

ہو میسر تو رات بھی دن ہے

خاک اڑاتے کہاں پہ جاؤ گے

اب تو یہ دشت بھی کوئی دن ہے

شام آئے گی شب ڈرائے گی

تو ابھی لوٹ جا ابھی دن ہے

اور وہ بام سے اتر بھی گیا

لوگ سمجھے تھے واقعی دن ہے

مہرباں شب کی راہ میں بابرؔ

ابھی اک اور اجنبی دن ہے

(712) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

KHemgi-e-shab Hai Tishnagi Din Hai In Urdu By Famous Poet Idris Babar. KHemgi-e-shab Hai Tishnagi Din Hai is written by Idris Babar. Enjoy reading KHemgi-e-shab Hai Tishnagi Din Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad KHemgi-e-shab Hai Tishnagi Din Hai by Idris Babar in PDF.