دل کوئی آئینہ نہیں ٹوٹ کے رہ گیا تو پھر

دل کوئی آئینہ نہیں ٹوٹ کے رہ گیا تو پھر

ٹھیک ہی کہہ رہے ہو تم ٹھیک نہ ہو سکا تو پھر

اس کو بھلانے لگ گئے اس میں زمانے لگ گئے

بعد میں یاد آ گیا وہ کوئی اور تھا تو پھر

پھول ہے جو کتاب میں اصل ہے کہ خواب ہے

اس نے اس اضطراب میں کچھ نہ پڑھا لکھا تو پھر

راستے اجنبی سے تھے پیڑ تھے سو کسی کے تھے

یہ کوئی سوچتا تو کیوں اور کوئی سوچتا تو پھر

اب اسے خواب جان کے سو رہو لمبی تان کے

یاد نہ آ سکا تو کیا یاد بھی آ گیا تو پھر

(803) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dil Koi Aaina Nahin TuT Ke Rah Gaya To Phir In Urdu By Famous Poet Idris Babar. Dil Koi Aaina Nahin TuT Ke Rah Gaya To Phir is written by Idris Babar. Enjoy reading Dil Koi Aaina Nahin TuT Ke Rah Gaya To Phir Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad Dil Koi Aaina Nahin TuT Ke Rah Gaya To Phir by Idris Babar in PDF.