یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں

یہاں سے چاروں طرف راستے نکلتے ہیں

ٹھہر ٹھہر کے ہم اس خواب سے نکلتے ہیں

کسی کسی کو ہے تہذیب دشت آرائی

کئی تو خاک اڑاتے ہوئے نکلتے ہیں

یہاں رواج ہے زندہ جلا دیے جائیں

وہ لوگ جن کے گھروں سے دیے نکلتے ہیں

عجیب دشت ہے دل بھی جہاں سے جاتے ہوئے

وہ خوش ہیں جیسے کسی باغ سے نکلتے ہیں

یہ لوگ سو رہے ہوں گے جبھی تو آج تلک

ظروف خاک سے خوابوں بھرے نکلتے ہیں

ستارے دیکھ کے خوش ہوں کہ روز میری طرح

جو کھو گئے ہیں انہیں ڈھونڈنے نکلتے ہیں

(779) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain In Urdu By Famous Poet Idris Babar. Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain is written by Idris Babar. Enjoy reading Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad Yahan Se Chaaron Taraf Raste Nikalte Hain by Idris Babar in PDF.