میں اسے سوچتا رہا یعنی

میں اسے سوچتا رہا یعنی

وہ مرا خواب ہے خدا یعنی

ہجر سے ہجر تک تھی یہ ہجرت

وہ ملا یعنی کھو گیا یعنی

گردش مہر و ماہ کا حاصل

یعنی میرا وجود لا یعنی

دل کہاں شہسوار دنیا تھا

سو گرا گر کے مر گیا یعنی

تو مجھے اس کا نام بھول گیا

ہو گیا میں بھی لاپتا یعنی

کام کی بات پوچھتے کیا ہو

کچھ ہوا کچھ نہیں ہوا یعنی

چلتے رہئے تو سوکھ جائے گا

یہ سمندر یہ آبلہ یعنی

یعنی تم سے تو میں ملا ہی نہیں

وہ کوئی اور شخص تھا یعنی

کوئی آواز ٹوٹنے کی نہیں

دل میں اک بات ہے خلا یعنی

اس کو خوش دیکھ کر وہاں بابرؔ

میں بھی خوش تھا اداس تھا یعنی

(892) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Main Use Sochta Raha Yani In Urdu By Famous Poet Idris Babar. Main Use Sochta Raha Yani is written by Idris Babar. Enjoy reading Main Use Sochta Raha Yani Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad Main Use Sochta Raha Yani by Idris Babar in PDF.