دیکھا نہیں چاند نے پلٹ کر

دیکھا نہیں چاند نے پلٹ کر

ہم سو گئے خواب سے لپٹ کر

اب دل میں وہ سب کہاں ہے دیکھو

بغداد کہانیوں سے ہٹ کر

شاید یہ شجر وہی ہو جس پر

دیکھو تو ذرا ورق الٹ کر

اک خوف زدہ سا شخص گھر تک

پہنچا کئی راستوں میں بٹ کر

کاغذ پہ وہ نظم کھل اٹھی ہے

اگ آیا ہے پھر درخت کٹ کر

بابرؔ یہ پرند تھک گئے تھے

بیٹھے ہیں جو خاک پر سمٹ کر

(887) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dekha Nahin Chand Ne PalaT Kar In Urdu By Famous Poet Idris Babar. Dekha Nahin Chand Ne PalaT Kar is written by Idris Babar. Enjoy reading Dekha Nahin Chand Ne PalaT Kar Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Idris Babar. Free Dowlonad Dekha Nahin Chand Ne PalaT Kar by Idris Babar in PDF.