اگر وہ مل کے بچھڑنے کا حوصلہ رکھتا

اگر وہ مل کے بچھڑنے کا حوصلہ رکھتا

تو درمیاں نہ مقدر کا فیصلہ رکھتا

وہ مجھ کو بھول چکا اب یقین ہے ورنہ

وفا نہیں تو جفاؤں کا سلسلہ رکھتا

بھٹک رہے ہیں مسافر تو راستے گم ہیں

اندھیری رات میں دیپک کوئی جلا رکھتا

مہک مہک کے بکھرتی ہیں اس کے آنگن میں

وہ اپنے گھر کا دریچہ اگر کھلا رکھتا

اگر وہ چاند کی بستی کا رہنے والا تھا

تو اپنے ساتھ ستاروں کا قافلہ رکھتا

جسے خبر نہیں خود اپنی ذات کی زریںؔ

وہ دوسروں کا بھلا کس طرح پتا رکھتا

(764) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Agar Wo Mil Ke BichhaDne Ka Hausla Rakhta In Urdu By Famous Poet Iffat Zarrin. Agar Wo Mil Ke BichhaDne Ka Hausla Rakhta is written by Iffat Zarrin. Enjoy reading Agar Wo Mil Ke BichhaDne Ka Hausla Rakhta Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iffat Zarrin. Free Dowlonad Agar Wo Mil Ke BichhaDne Ka Hausla Rakhta by Iffat Zarrin in PDF.