سمجھ رہے ہیں مگر بولنے کا یارا نہیں

سمجھ رہے ہیں مگر بولنے کا یارا نہیں

جو ہم سے مل کے بچھڑ جائے وہ ہمارا نہیں

ابھی سے برف الجھنے لگی ہے بالوں سے

ابھی تو قرض مہ و سال بھی اتارا نہیں

بس ایک شام اسے آواز دی تھی ہجر کی شام

پھر اس کے بعد اسے عمر بھر پکارا نہیں

ہوا کچھ ایسی چلی ہے کہ تیرے وحشی کو

مزاج پرسی باد صبا گوارا نہیں

سمندروں کو بھی حیرت ہوئی کہ ڈوبتے وقت

کسی کو ہم نے مدد کے لیے پکارا نہیں

وہ ہم نہیں تھے تو پھر کون تھا سر بازار

جو کہہ رہا تھا کہ بکنا ہمیں گوارا نہیں

ہم اہل دل ہیں محبت کی نسبتوں کے امین

ہمارے پاس زمینوں کا گوشوارہ نہیں

(1344) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Samajh Rahe Hain Magar Bolne Ka Yara Nahin In Urdu By Famous Poet Iftikhar Arif. Samajh Rahe Hain Magar Bolne Ka Yara Nahin is written by Iftikhar Arif. Enjoy reading Samajh Rahe Hain Magar Bolne Ka Yara Nahin Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iftikhar Arif. Free Dowlonad Samajh Rahe Hain Magar Bolne Ka Yara Nahin by Iftikhar Arif in PDF.