ہم نہ دنیا کے ہیں نہ دیں کے ہیں

ہم نہ دنیا کے ہیں نہ دیں کے ہیں

ہم تو اک زلف عنبریں کے ہیں

شیشہ و مے سے بے نیاز ہیں ہم

مست اس چشم سرمگیں کے ہیں

رنگ ہو روشنی ہو یا خوشبو

سب میں پرتو اسی حسیں کے ہیں

چشم بے خواب دامن گلگوں

سب کرشمے اسی ذہیں کے ہیں

ہیں مکیں قریۂ محبت کے

آسماں کے نہ ہم زمیں کے ہیں

آئے تھے شہر حسن میں اک دن

اور اک عمر سے یہیں کے ہیں

آیتیں ہیں ہماری قسمت کی

یہ جو چتون تری جبیں کے ہیں

ظلمت شام ہجر سے عمرانؔ

تذکرے ایک مہ جبیں کے ہیں

(856) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hum Na Duniya Ke Hain Na Din Ke Hain In Urdu By Famous Poet Imran-ul-haq Chauhan. Hum Na Duniya Ke Hain Na Din Ke Hain is written by Imran-ul-haq Chauhan. Enjoy reading Hum Na Duniya Ke Hain Na Din Ke Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Imran-ul-haq Chauhan. Free Dowlonad Hum Na Duniya Ke Hain Na Din Ke Hain by Imran-ul-haq Chauhan in PDF.