آنکھ نے دھوکہ کھایا تھا یا سایا تھا

آنکھ نے دھوکہ کھایا تھا یا سایا تھا

وہ کھڑکی میں آیا تھا یا سایا تھا

دروازے کے پیچھے اک پرچھائیں تھی

اس نے ہاتھ ہلایا تھا یا سایا تھا

ایک لکیر دھوئیں کی تھی یا خوشبو کی

رنگ کوئی لہرایا تھا یا سایا تھا

ابھی جو میرے پاس تھا شاید اپنا تھا

شاید کوئی پرایا تھا یا سایا تھا

نیند سے جاگا ہوں تو بیٹھا سوچتا ہوں

خواب میں اس کو پایا تھا یا سایا تھا

(983) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aankh Ne Dhoka Khaya Tha Ya Saya Tha In Urdu By Famous Poet Inam Nadeem. Aankh Ne Dhoka Khaya Tha Ya Saya Tha is written by Inam Nadeem. Enjoy reading Aankh Ne Dhoka Khaya Tha Ya Saya Tha Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Inam Nadeem. Free Dowlonad Aankh Ne Dhoka Khaya Tha Ya Saya Tha by Inam Nadeem in PDF.