گلی سے تیری جو ٹک ہو کے آدمی نکلے

گلی سے تیری جو ٹک ہو کے آدمی نکلے

تو اس کے سایہ سے جھٹ بن کے اک پری نکلے

خیال میں ترے چہرے کی مر گیا ہو جو شخص

تو اس کی خاک سے سونے کی آرسی نکلے

بعید شان سے عاشق کے آہ بھرنی تھی

ولی وہ کیا کرے جب اس کی جان ہی نکلے

کسی کے ہوش کو کہہ دو اگر چلا چاہے

تو اپنے گھر سے کمر باندھ کر ابھی نکلے

نشان آہ لیے چھاؤں چھانو تاروں کے

چلے گی فوج سرشک آج چاندنی نکلے

کجی طبیعت کج فہم سے ہو تب منفک

کسی دوا سے دم سگ کے گر کجی نکلے

ہزار شکر کہ انشاؔ کسی کی محفل میں

خفا سے آئے تھے پر ہو ہنسی خوشی نکلے

(807) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Gali Se Teri Jo Tuk Ho Ke Aadmi Nikle In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Gali Se Teri Jo Tuk Ho Ke Aadmi Nikle is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Gali Se Teri Jo Tuk Ho Ke Aadmi Nikle Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Gali Se Teri Jo Tuk Ho Ke Aadmi Nikle by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.