ہے مجھ کو ربط بسکہ غزالان رم کے ساتھ

ہے مجھ کو ربط بسکہ غزالان رم کے ساتھ

چونکوں ہوں دیکھ سائے کو اپنے قدم کے ساتھ

ہے ذات حق جواہر و اغراض سے بری

تشبیہ کیا ہے اس کو وجود و عدم کے ساتھ

کیا این و ملک و وضع و اضافت کا دخل واں

ہے انفعال و فعل متیٰ کیف و کم کے ساتھ

دیکھا میں ساتھ ڈھول کے سولی پر ان کا سر

فخریہ وہ جو پھرتے تھے طبل و علم کے ساتھ

دیکھی یہ چاہ ان کی اندھیرے کنویں کے بیچ

پھینکا لپیٹ کشتہ کو اپنے گلم کے ساتھ

کوئے بتاں سے طوف حرم کو چلے تو ہم

لیکن کمال حسرت و حرمان و غم کے ساتھ

تھیں اپنی آنکھیں حلقۂ زنجیر کی نمط

پیوستہ ہل رہی در بیت الصنم کے ساتھ

کہتے ہو ووں سے ہوکے ادھر آؤ ووں چلیں

کیا خوب کیوں نہ دوڑ پڑوں ایسے دم کے ساتھ

تم اور بات مانو اجی سب نظر میں ہے

دانتوں تلے زبان دبانی قسم کے ساتھ

اب چھیڑ چھاڑ کی غزل انشاؔ اک اور لکھ

ہیں لاکھ شوخیاں تری نوک قلم کے ساتھ

(984) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Hai Mujhko Rabt Bas-ki Ghazalan-e-ram Ke Sath In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Hai Mujhko Rabt Bas-ki Ghazalan-e-ram Ke Sath is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Hai Mujhko Rabt Bas-ki Ghazalan-e-ram Ke Sath Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Hai Mujhko Rabt Bas-ki Ghazalan-e-ram Ke Sath by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.