جی چاہتا ہے شیخ کے پگڑی اتارئیے

جی چاہتا ہے شیخ کہ پگڑی اتارئیے

اور تان کر چٹاخ سے ایک دھول ماریے

سوتوں کو پچھلے پہر بھلا کیوں پکاریے

دروازہ کھلنے کا نہیں گھر کو سدھاریے

کیا سرو اکڑ رہا ہے کھڑا جوئبار پر

ٹک آپ بھی تو اس گھڑی سینہ ابھارئے

یہ کارخانہ دیکھیے ٹک آپ دھیان سے

بس سون کھینچ جائے یہاں دم نہ ماریے

ناصح نے میرے حق میں کہا اہل بزم سے

بگڑی ہوئی کو آہ کہاں تک سنوارئیے

انشاؔ خدا کے فضل پہ رکھیے نگاہ اور

دن ہنس کے کاٹ ڈالئے ہمت نہ ہاریے

(773) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ji Chahta Hai ShaiKH Ke PagDi Utariye In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Ji Chahta Hai ShaiKH Ke PagDi Utariye is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Ji Chahta Hai ShaiKH Ke PagDi Utariye Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Ji Chahta Hai ShaiKH Ke PagDi Utariye by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.