یا وصل میں رکھیے مجھے یا اپنی ہوس میں

یا وصل میں رکھیے مجھے یا اپنی ہوس میں

جو چاہئے سو کیجیے ہوں آپ کے بس میں

یہ جائے ترحم ہے اگر سمجھے تو صیاد

میں اور پھنسوں اس طرح اس کنج قفس میں

آتی ہے نظر اس کی تجلی ہمیں زاہد

ہر چیز میں ہر سنگ میں ہر خار میں خس میں

ہر رات مچاتے پھریں ہیں شوق سے دھومیں

یہ مست مئے عشق ہیں کب خوف عسس میں

کیا پوچھتے ہو عمر کٹی کس طرح اپنی

جز درد نہ دیکھا کبھو اس تیس برس میں

ہر بات میں یہ جلدی ہے ہر نکتے میں اصرار

دنیا سے نرالی ہیں غرض تیری تو رسمیں

دشمن کو ترے گاڑوں میں اے جان جہاں بس

تو مجھ کو دلایا نہ کر اس طور کی قسمیں

انشاؔ ترے گر گوش اصم ہوں نہ تو آوے

آواز ترے یار کی ہر بانگ جرس میں

(877) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ya Wasl Mein Rakhiye Mujhe Ya Apni Hawas Mein In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Ya Wasl Mein Rakhiye Mujhe Ya Apni Hawas Mein is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Ya Wasl Mein Rakhiye Mujhe Ya Apni Hawas Mein Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Ya Wasl Mein Rakhiye Mujhe Ya Apni Hawas Mein by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.