فقیرانہ ہے دل مقیم اس کی رہ کا

فقیرانہ ہے دل مقیم اس کی رہ کا

غرض کیا کہ محتاج ہو بادشہ کا

خدنگ آہ کا اے فلک بے طرح ہے

بھروسا تو تاروں کی مت کر زرہ کا

خرابات کی جب سے لذت پڑی ہے

چھٹا بیٹھنا مسجد و خانقہ کا

طواف حرم تجھ کو زاہد مبارک

مرا اور تیرا نہیں ساتھ رہ کا

صنم خانہ جاتا ہوں تو مجھ کو ناحق

نہ بہکا نہ بہکا نہ بہکا نہ بہکا

ترے منہ سے کچھ بو جو آتی ہے مے کی

دماغ دل اس وقت جاتا ہے مہکا

رقیبوں کے دل چاک مثل کتاں ہوں

گزار اس طرف ہو اگر اپنے رہ کا

تری آشنائی میں کیا ہم نے پایا

دیا نقد دل اور اپنی گرہ کا

چمک کر تو اے برق مت مار چشمک

تو مستوں کی آتش کو مت اور دہکا

تبھی لطف ہے ساقیا مے کشی کا

کہ تو بھی بہک اور مجھ کو بھی بہکا

کبھی تجھ سے انشاؔ نے بوسہ نہ مانگا

گناہ گار ہے وہ فقط اک نگہ کا

(810) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Faqirana Hai Dil Muqim Uski Rah Ka In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Faqirana Hai Dil Muqim Uski Rah Ka is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Faqirana Hai Dil Muqim Uski Rah Ka Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Faqirana Hai Dil Muqim Uski Rah Ka by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.