جب تک کہ خوب واقف راز نہاں نہ ہوں

جب تک کہ خوب واقف راز نہاں نہ ہوں

میں تو سخن میں عشق کے بولوں نہ ہاں نہ ہوں

خلوت میں تیری بار نہ جلوت میں مجھ کو ہائے

باتیں جو دل میں بھر رہی ہیں سو کہاں کہوں

گاہے جو اس کی یاد سے غافل ہو ایک دم

مجھ کو دہن میں اپنے لگی ہے زباں زبوں

شط عمیق عشق کو یہ چاہتا ہوں میں

ابر مژہ سے رو کے اسے بے کراں کروں

طوفان نوح آنکھ نہ ہم سے ملا سکے

آتی نظر ہیں چشم سے ہر پل عیاں عیوں

ناصح خیال خام سے کیا اس سے فائدہ

کب میرے دل سے ہو ہوس دلبراں بروں

یہ اختلاط کیجئے موقوف ناصحا

معقول یعنی دل اسے اے قدرداں نہ دوں

انشاؔ کروں جو پیرویٔ شیخ و برہمن

میں بھی انہوں کی طرح سے جوں گمرہاں رہوں

خلوت سرائے دل میں ہے ہو کر کے معتکف

بیٹھا ہوں کیا غرض کہیں اے جاہلاں ہلوں

(753) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Jab Tak Ki KHub Waqif-e-raaz-e-nihan Na Hun In Urdu By Famous Poet Insha Allah Khan 'Insha'. Jab Tak Ki KHub Waqif-e-raaz-e-nihan Na Hun is written by Insha Allah Khan 'Insha'. Enjoy reading Jab Tak Ki KHub Waqif-e-raaz-e-nihan Na Hun Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Insha Allah Khan 'Insha'. Free Dowlonad Jab Tak Ki KHub Waqif-e-raaz-e-nihan Na Hun by Insha Allah Khan 'Insha' in PDF.