دیار دل میں نیا نیا سا چراغ کوئی جلا رہا ہے

دیار دل میں نیا نیا سا چراغ کوئی جلا رہا ہے

میں جس کی دستک کا منتظر تھا مجھے وہ لمحہ بلا رہا ہے

پھر ادھ کھلا سا کوئی دریچہ مرے تصور پہ چھا رہا ہے

یہ کھویا کھویا سا چاند جیسے تری کہانی سنا رہا ہے

وہ روشنی کی طلب میں گم ہے میں خوشبوؤں کی تلاش میں ہوں

میں دائروں سے نکل رہا ہوں وہ دائروں میں سما رہا ہے

وہ کم سنی کی شفیق یادیں گلاب بن کر مہک اٹھی ہیں

اداس شب کی خموشیوں میں یہ کون لوری سنا رہا ہے

سنو سمندر کی شوخ لہرو ہوائیں ٹھہری ہیں تم بھی ٹھہرو

وہ دور ساحل پہ ایک بچہ ابھی گھروندے بنا رہا ہے

(1895) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Dayar-e-dil Mein Naya Naya Sa Charagh Koi Jala Raha Hai In Urdu By Famous Poet Iqbal Ashhar. Dayar-e-dil Mein Naya Naya Sa Charagh Koi Jala Raha Hai is written by Iqbal Ashhar. Enjoy reading Dayar-e-dil Mein Naya Naya Sa Charagh Koi Jala Raha Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Ashhar. Free Dowlonad Dayar-e-dil Mein Naya Naya Sa Charagh Koi Jala Raha Hai by Iqbal Ashhar in PDF.