سائل کے لبوں پر ہے دعا اور طرح کی

سائل کے لبوں پر ہے دعا اور طرح کی

افلاک سے آتی ہے صدا اور طرح کی

ہے زیست اگر جرم تو اے منصف عالم

جرم اور طرح کا ہے سزا اور طرح کی

اس دل میں ہے مفہوم کرم اور طرح کا

اس دل میں ہے تفہیم وفا اور طرح کی

پھولوں کا تبسم بھی وہ پہلا سا نہیں ہے

گلشن میں بھی چلتی ہے ہوا اور طرح کی

دیتے ہیں فقیروں کو سزا آج بھی کیفیؔ

لوگ اور طرح سے تو خدا اور طرح کی

(954) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Sail Ke Labon Par Hai Dua Aur Tarah Ki In Urdu By Famous Poet Iqbal Kaifi. Sail Ke Labon Par Hai Dua Aur Tarah Ki is written by Iqbal Kaifi. Enjoy reading Sail Ke Labon Par Hai Dua Aur Tarah Ki Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Kaifi. Free Dowlonad Sail Ke Labon Par Hai Dua Aur Tarah Ki by Iqbal Kaifi in PDF.