سنا ہے اس نے خزاں کو بہار کرنا ہے

سنا ہے اس نے خزاں کو بہار کرنا ہے

یہ جھوٹ تو ہے مگر اعتبار کرنا ہے

یہ اور بات ملاقات ہو نہ ہو لیکن

قیامتوں کا ہمیں انتظار کرنا ہے

محبتوں کو بھی اس نے خطا قرار دیا

مگر یہ جرم ہمیں بار بار کرنا ہے

ہر ایک بار یہ سوچا کہ اب کی بار اس نے

نہ جانے کون سا ڈھنگ اختیار کرنا ہے

تم اپنا چاند خوشی سے تمام شب دیکھو

ہمارا کام ستارے شمار کرنا ہے

(795) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Suna Hai Usne KHizan Ko Bahaar Karna Hai In Urdu By Famous Poet Iqbal Kaifi. Suna Hai Usne KHizan Ko Bahaar Karna Hai is written by Iqbal Kaifi. Enjoy reading Suna Hai Usne KHizan Ko Bahaar Karna Hai Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Kaifi. Free Dowlonad Suna Hai Usne KHizan Ko Bahaar Karna Hai by Iqbal Kaifi in PDF.