ہر گھڑی کا ساتھ دکھ دیتا ہے جان من مجھے

ہر گھڑی کا ساتھ دکھ دیتا ہے جان من مجھے

ہر کوئی کہنے لگا تنہائی کا دشمن مجھے

دن کو کرنیں رات کو جگنو پکڑنے کا ہے شوق

جانے کس منزل میں لے جائے گا پاگل پن مجھے

سادہ کاغذ رکھ کے آیا ہوں نمائش گاہ میں

دیکھ کر ہوتی تھی ہر تصویر کو الجھن مجھے

ناچتا تھا پاؤں میں لمحوں کے گھنگرو باندھ کر

دے گیا دھوکا سمٹ کر وقت کا آنگن مجھے

نیکیوں کے پھل نہیں لگتے بدی کے پیڑ پر

اس نے واپس کر دیا ہے پھر تہی دامن مجھے

دوستو سن لی خدا نے کل مری پہلی دعا

شرم سے آخر جھکانی پڑ گئی گردن مجھے

کیا ملا تجھ کو بتا اندھے سے لاٹھی چھین کر

کر دیا کیوں آس سے محروم جان من مجھے

سرد ہو سکتی نہیں ساجدؔ کبھی سینے کی آگ

دل جلانے کو ملا ہے یاد کا ایندھن مجھے

(1389) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Har GhaDi Ka Sath Dukh Deta Hai Jaan-e-man Mujhe In Urdu By Famous Poet Iqbal Sajid. Har GhaDi Ka Sath Dukh Deta Hai Jaan-e-man Mujhe is written by Iqbal Sajid. Enjoy reading Har GhaDi Ka Sath Dukh Deta Hai Jaan-e-man Mujhe Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Sajid. Free Dowlonad Har GhaDi Ka Sath Dukh Deta Hai Jaan-e-man Mujhe by Iqbal Sajid in PDF.