اسی سبب سے تو ہم لوگ پیش و پس میں ہیں

اسی سبب سے تو ہم لوگ پیش و پس میں ہیں

اسی سے بیر بھی ہے اور اسی کے بس میں ہیں

قفس میں تھے تو گماں تھا کھلی فضاؤں کا

کھلی فضا میں یہ احساس ہم قفس میں ہیں

یہ اور بات کہ ہم فائدہ اٹھا نہ سکیں

کچھ ایسے لوگ ہماری بھی دسترس میں ہیں

ہر ایک شہر کی کایا پلٹ گئی لیکن

ہر ایک شہر میں باقی پرانی رسمیں ہیں

حقیقتوں سے نگاہیں ملائیے اقبالؔ

سنا ہے آپ تو چالیسویں برس میں ہیں

(1200) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Isi Sabab Se To Hum Log Pesh-o-pas Mein Hain In Urdu By Famous Poet Iqbal Umar. Isi Sabab Se To Hum Log Pesh-o-pas Mein Hain is written by Iqbal Umar. Enjoy reading Isi Sabab Se To Hum Log Pesh-o-pas Mein Hain Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Iqbal Umar. Free Dowlonad Isi Sabab Se To Hum Log Pesh-o-pas Mein Hain by Iqbal Umar in PDF.