ہوگا یوں ہی

میں تمہیں ایک خط لکھوں گا

مگر اسے ڈاک میں نہیں ڈالوں گا

میں بناؤں گا اس کی ایک ناؤ

جس پہ سوار کر کے اپنی سوچ

ٹھیل دوں گا برسات کے پانی میں

تمہاری اور

تم بھی ایک خط لکھنا

جوابی

مگر اسے ڈاک میں مت ڈال دینا

ناؤ پہنچنے سے پہلے ہی

جب ڈوب جائے گی

تم تک نہیں پہنچ پائے گی

میری سوچ

تم جھجھلانا مجھ پر

اور غصے میں آ کر

پھاڑ دینا اس خط کو

جو تم نے ابھی نہیں لکھا

(1350) ووٹ وصول ہوئے

Related Poetry

Your Thoughts and Comments

Hoga Yun Hi In Urdu By Famous Poet Irshad Kamil. Hoga Yun Hi is written by Irshad Kamil. Enjoy reading Hoga Yun Hi Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irshad Kamil. Free Dowlonad Hoga Yun Hi by Irshad Kamil in PDF.