محبت کی بات

چلو محبت کی بات کریں

اب

میلے جسموں سے اوپر اٹھ کر

بھولتے ہوئے کہ کبھی

گھٹنے ٹیک چکے ہیں ہم

اور دیکھ چکے ہیں

اپنی روح کو تار تار ہوتے

جھوٹے فخر کے ساتھ

چلو محبت کی بات کریں

زندگی کے پیروں تلے

بے رحمی سے روندے جانے کے بعد

مرہم لگائیں زخمی وجود پر

جو شرم سے آنکھیں جھکا کر

بیٹھا ہے سپنوں کے مزار پہ

اس سے بری کوئی بات نہیں کر سکتے

ہم اپنی ہی ضد میں

دھوکا دے چکے ہیں اپنے آپ کو

کھیل چکے ہیں خود اپنی عزت سے

بھوگ چکے ہیں جھوٹ کو سچ کی طرح

اب

ان حالات میں

کوئی غیر ضروری بات ہی کر سکتے ہیں ہم

آؤ محبت کی بات کریں

(1044) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Mohabbat Ki Baat In Urdu By Famous Poet Irshad Kamil. Mohabbat Ki Baat is written by Irshad Kamil. Enjoy reading Mohabbat Ki Baat Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Irshad Kamil. Free Dowlonad Mohabbat Ki Baat by Irshad Kamil in PDF.