عیش کے جلسے ہجوم آلام کے

عیش کے جلسے ہجوم آلام کے

شعبدے ہیں گردش ایام کے

ہمت مردانہ تجھ کو آفریں

کر کے چھوڑا سر ہوئے جس کام کے

صبح کے بھولے تو آئے شام کو

دیکھیے کب آئیں بھولے شام کے

تو ہی کر تکلیف او پیک صبا

منتظر ہیں وہ مرے پیغام کے

حاشا للہ مے کدہ کے کاسے لیں

معتقد ہوں زاہد علام کے

مٹ گئی ہے دل سے آزادی کی یاد

کتنے خوگر ہو گئے ہم دام کے

اب تو چرچے جا بجا ہونے لگے

واعظوں کی بانگ بے ہنگام کے

(644) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aish Ke Jalse Hujum Aalam Ke In Urdu By Famous Poet Ismail Merathi. Aish Ke Jalse Hujum Aalam Ke is written by Ismail Merathi. Enjoy reading Aish Ke Jalse Hujum Aalam Ke Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Ismail Merathi. Free Dowlonad Aish Ke Jalse Hujum Aalam Ke by Ismail Merathi in PDF.