رنج سے واقف خوشی سے آشنا ہونے نہ دے

رنج سے واقف خوشی سے آشنا ہونے نہ دے

زندگی کو اپنے مقصد سے جدا ہونے نہ دے

عشق جب تک طے نہ کر لے منزلیں ایثار کی

درد کی لذت سے دل کو آشنا ہونے نہ دے

اور جو کچھ ہو ہمیں منظور ہے یا رب مگر

آدمی کو آدمی کا آسرا ہونے نہ دے

درد دل کہیے جسے اس کی تو یہ پہچان ہے

بھول کر جو ہاتھ سینے سے جدا ہونے نہ دے

عشق جس دل میں جڑیں اپنی جما لے ایک بار

عمر بھر نخل تمنا کو ہرا ہونے نہ دے

ناخدا کی کوششیں بیکار تدبیریں عبث

پار جب منجدھار سے بیڑا خدا ہونے نہ دے

راہ ہستی میں جو جعفرؔ ہر قدم پر موڑ ہیں

ہر کس و ناکس کو اپنا رہنما ہونے نہ دے

(702) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ranj Se Waqif KHushi Se Aashna Hone Na De In Urdu By Famous Poet Jafar Abbas Safvi. Ranj Se Waqif KHushi Se Aashna Hone Na De is written by Jafar Abbas Safvi. Enjoy reading Ranj Se Waqif KHushi Se Aashna Hone Na De Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jafar Abbas Safvi. Free Dowlonad Ranj Se Waqif KHushi Se Aashna Hone Na De by Jafar Abbas Safvi in PDF.