یاد آ کے تری ہجر میں سمجھائے گی کس کو

یاد آ کے تری ہجر میں سمجھائے گی کس کو

دل ہی نہیں سینہ میں تو بہلائے گی کس کو

دم کھنچتا ہے کیوں آج یہ رگ رگ سے ہمارا

کیا جانے ادھر دل کی کشش لائے گی کس کو

اٹھنے ہی نہیں دیتی ہے جب یاس بٹھا کر

پھر شوق کی ہمت کہیں لے جائے گی کس کو

جب مار ہی ڈالا ہمیں بے تابئ دل نے

کروٹ شب فرقت میں بدلوائے گی کس کو

مر جائیں گے بے موت غم ہجر کے مارے

آئے گی تو اب زندہ اجل پائے گی کس کو

اچھا رہے تصویر کسی کی مرے دل پر

کمبخت نہ ٹھہرے گا تو ٹھہرائے گی کس کو

کچھ بیٹھ گیا دل ہی یہاں بیٹھ کے اپنا

غیرت تری محفل سے اب اٹھوائے گی کس کو

اس وعدہ خلافی نے اگر جان ہی لے لی

پھر جھوٹی تسلی تری تڑپائے گی کس کو

کیوں لیں گے جلالؔ آ کے مرے دل میں وہ چٹکی

جھپکے گی پلک کاہے کو نیند آئے گی کس کو

(765) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Yaad Aa Ke Teri Hijr Mein Samjhaegi Kis Ko In Urdu By Famous Poet Jalal Lakhnavi. Yaad Aa Ke Teri Hijr Mein Samjhaegi Kis Ko is written by Jalal Lakhnavi. Enjoy reading Yaad Aa Ke Teri Hijr Mein Samjhaegi Kis Ko Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jalal Lakhnavi. Free Dowlonad Yaad Aa Ke Teri Hijr Mein Samjhaegi Kis Ko by Jalal Lakhnavi in PDF.