اب کون پھر کے جائے تری جلوہ گاہ سے

اب کون پھر کے جائے تری جلوہ گاہ سے

او شوخ چشم پھونک دے برق نگاہ سے

کس شان سے چلا ہے مرا شہسوار حسن

فتنے پکارتے ہیں ذرا ہٹ کے راہ سے

جھپکی پلک تو برق فلک سے زمیں پہ تھی

سنبھلا نہ کوئی گر کے تمہاری نگاہ سے

دلچسپ ہو گئی ترے چلنے سے رہ گزر

اٹھ اٹھ کے گرد راہ لپٹتی ہے راہ سے

میزاں کھڑی ہوئی مرے آگے نہ روز حشر

دبنا پڑا اسے مرے بار گناہ سے

دیکھو پھر ایسے دیکھنے والے نہ پاؤ گے

کیوں خاک میں ملاتے ہو نیچی نگاہ سے

آئینے آرسی تو فقط دیکھنے کے ہیں

دیکھو تم اپنے حسن کو میری نگاہ سے

کثرت سے مے جو پی ہے نظر ہے مآل پر

رعشہ نہیں ہے کانپ رہا ہوں گناہ سے

پایا بلند کیوں نہ ہمارا ہو اے جلیلؔ

پایا ہے فیض امیر سخن دستگاہ سے

(732) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Ab Kaun Phir Ke Jae Teri Jalwa-gah Se In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Ab Kaun Phir Ke Jae Teri Jalwa-gah Se is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Ab Kaun Phir Ke Jae Teri Jalwa-gah Se Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Ab Kaun Phir Ke Jae Teri Jalwa-gah Se by Jaleel Manikpuri in PDF.