عکس ہے آئینۂ دہر میں صورت میری

عکس ہے آئینۂ دہر میں صورت میری

کچھ حقیقت نہیں اتنی ہے حقیقت میری

دیکھتا میں اسے کیوں کر کہ نقاب اٹھتے ہی

بن کے دیوار کھڑی ہو گئی حیرت میری

روز وہ خواب میں آتے ہیں گلے ملنے کو

میں جو سوتا ہوں تو جاگ اٹھتی ہے قسمت میری

سچ ہے احسان کا بھی بوجھ بہت ہوتا ہے

چار پھولوں سے دبی جاتی ہے تربت میری

آئینے سے انہیں کچھ انس نہیں بات یہ ہے

چاہتے ہیں کوئی دیکھا کرے صورت میری

میں یہ سمجھوں کوئی معشوق مرے ہاتھ آیا

میرے قابو میں جو آ جائے طبیعت میری

بوئے گیسو نے شگوفہ یہ نیا چھوڑا ہے

نکہت گل سے الجھتی ہے طبیعت میری

ان سے اظہار محبت جو کوئی کرتا ہے

دور سے اس کو دکھا دیتے ہیں تربت میری

جاتے جاتے وہ یہی کر گئے تاکید جلیلؔ

دل میں رکھیے گا حفاظت سے محبت میری

(721) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

Aks Hai Aaina-e-dahr Mein Surat Meri In Urdu By Famous Poet Jaleel Manikpuri. Aks Hai Aaina-e-dahr Mein Surat Meri is written by Jaleel Manikpuri. Enjoy reading Aks Hai Aaina-e-dahr Mein Surat Meri Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Jaleel Manikpuri. Free Dowlonad Aks Hai Aaina-e-dahr Mein Surat Meri by Jaleel Manikpuri in PDF.